کورونا چین کا حیاتیاتی ہتھیار؟امریکا نے/ Corona China's Biological Weapons? US

News 4 You 


کورونا چین کا حیاتیاتی ہتھیار؟امریکا نے باضابط تحقیقات شروع کردیں

بل اینڈ ملنڈا فاﺅنڈیشن نے انگلینڈ کے پربرائٹ انسٹی ٹیوٹ اسی قسم کا وائرس تیار کرنے کے لیے امداد فراہم کی تھی اور پھر انگلینڈ کے ادارے نے کورونا کو لیبارٹری میں تیار کیا. برطانوی نشریاتی ادارے کا نیا انکشاف



امریکا نے ایک بار پھر کورونا وائرس کو چین سے جوڑتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہیں دنیا کے 190 کے قریب ممالک کو اپنی لپیٹ میں لینے والی وبا کورونا وائرس سے اب تک 20 لاکھ 65 ہزار سے زائد افراد متاثر جب کہ ایک لاکھ 37 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے تھے مگر بدقسمتی سے اب تک دنیا کی بہت بڑی آبادی اس وبا کے حوالے سے مخمصے کا شکار دکھائی دیتی ہے.
وبا کے شروع ہونے سے لے کر اب تک اس سے متعلق سازشی اور جھوٹی تھیوریز سامنے آتی رہی ہیں جب کہ امریکا اور چین کی حکومتیں بھی اس وبا کے حوالے سے ایک دوسرے پر الزامات لگاتی رہی ہیں‘جہاں امریکا نے کورونا وائرس کو چینی وبا قرار دیا وہیں چین نے بھی امریکا پر الزام لگایا کہ دراصل امریکی فوج ہی ابتدائی طور پر کورونا کو ان کے شہر ووہان لے آئی تھی مگر ایسے الزامات کو ثابت نہیں کیا جا سکا اور یہ سب صرف بیانات اور میڈیا کی خبروں کی زینت تک محدود رہے.
معروف امریکی جریدے”واشنگٹن پوسٹ “نے امریکی خفیہ ایجنسی کے ایک اعلی عہدیدار کے حوالے سے انکشاف کیا کہ امریکی انٹیلی جنس کے ماہرین اس بات کی تحقیق کر رہے ہیں کہ کیا واقعی کورونا وائرس ووہان کی لیبارٹری میں تیار ہوا اور اسے اتفاقی طور پر انسانوں میں منتقل ہونے کے لیے چھوڑا گیا رپورٹ کے مطابق خفیہ ایجنسی کے ایک اور ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ خفیہ اداروں کے ماہرین اس تھیوری پر یقین نہیں رکھتے کہ کورونا کو لیبارٹری میں ہی تیار کیا گیا.
تاہم خفیہ ایجنسی کے ماہرین یہ بات جاننے کی کوشش کریں گے کہ کہیں لیبارٹری میں کام کرنے والے کسی شخص سے تو کوئی متاثر نہیں ہوا اور وہیں سے اس وبا کی شروعات ہوئی ہو اسی حوالے سے امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز نے بھی اپنی رپورٹ میں ذرائع سے بتایا کہ امریکی حکومت اور خفیہ اداروں کے ماہرین کو شک ہے کہ چین نے امریکا کا مقابلہ کرنے کے لیے کورونا وائرس کو لیبارٹری میں تیار کیا، تاہم فی الحال اس حوالے سے کوئی ثبوت نہیں.
فاکس نیوز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ بھی کیا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے چینی حکومت دنیا سے شیئر کیے جانے والے ڈیٹا کے حوالے سے بھی بدنیت ہے اور دیکھا گیا ہے کہ چینی حکومت شفاف انداز میں ڈیٹا کا تبادلہ نہیں کر رہی. واشنٹگن پوسٹ نے اپنی خصوصی رپورٹ میں بتایا ہے کہ کورونا وائرس شروع ہونے سے 2 سال قبل ہی امریکی سائسندانوں اور ماہرین نے ووہان کی مذکورہ گوشت مارکیٹ اور ووہان کے بائیوٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا تھا اور اس دورے کے دوران ماہرین کی جانب سے دیکھی گئی چیزوں کا تفصیلی احوال انہوں نے امریکی محکمہ خارجہ کو بھجوایا تھا.
جریدے کے مطابق چین میں امریکی سفارتخانے کے تعاون سے امریکی ماہرین نے ووہان کی گوشت مارکیٹ کے دورے سمیت ووہان انسٹی ٹیوٹ آف ورولاجی (ڈبلیو آئی وی) کا دورہ بھی کیا تھا جو کہ بائیوٹیکنالوجی کا ایک اہم ادارہ ہے. رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکی ماہرین کی جانب سے دورے کے بعد چین میں موجود امریکی سفارتخانے نے امریکی محکمہ خارجہ کو مراسلے بھیجے تھے جس میں سفارتخانے نے ووہان میں وائرس جیسے امکانات کا خدشہ ظاہر کیا تھا اور گوشت مارکیٹ سمیت بائیوٹیکنالوجی ادارے میں ہونے والی تحقیقات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا تاہم ان مراسلوں میں واضح طور پر نہیں لکھا گیا تھا کہ وہاں پر کسی وائرس کی تیاری کی جا رہی ہے.
واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ اگرچہ 2018 میں ہی امریکی ماہرین نے ووہان میں وائرس کے شروع ہونے کے خدشات کا اظہار کیا تھا تاہم متعدد امریکی اداروں کے ماہرین نے دسمبر 2019 میں ووہان سے شروع ہونے والے کورونا وائرس کو لیبارٹری میں تیار کیا جانے والا وائرس نہیں کہا. واشنگٹن پوسٹ کی طرح برطانوی نشریاتی ادارے نے بھی اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں کہا ہے کہ نام نہاد ماہرین کے کچھ گروپس ایسے ہیں جنہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وائرس لیبارٹری میں تیار ہوا، تاہم اس رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مذکورہ وائرس چین نہیں بلکہ مغربی دنیا میں تیار ہوا جسے بعد ازاں چین بھجوایا گیا‘رپوٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک گروپ کے دعوے کے مطابق معروف فلاحی ادارے بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاﺅنڈیشن نے انگلینڈ کے پربرائٹ انسٹی ٹیوٹ کو ایسے ہی کسی وائرس کے تیار کرنے کے لیے امداد فراہم کی تھی اور پھر انگلینڈ کے ادارے نے کورونا کو لیبارٹری میں تیار کیا.
رپورٹ میں ایک گروپ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اگرچہ اس دعوے کو کئی ماہرین امریکی و برطانوی ادارے افواہ قرار دیتے ہیں تاہم اس دعوے کے مطابق انگلینڈ کے ادارے نے بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاو ¿نڈیشن کی امداد کے تحت نہ صرف کورونا وائرس کو تیار کیا بلکہ اسے رجسٹرڈ بھی کروا لیا تھا. رپورٹس کے مطابق بعد ازاں اسی وائرس کو دوسرے ممالک کے اداروں کے ساتھ مل کر چینی شہر ووہان منتقل کیا گیا، تاہم اس دعوے پر بھی کسی مستند ادارے کو یقین نہیں اور کئی ماہرین ایسے دعووں کو سازشی تھیوری قرار دیتے ہیں ایسے ہی متضاد دعووں کے بعد حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران اشارہ دیا کہ امریکی حکومت کورونا وائرس کے لیبارٹری میں ممکنہ تیاری کے معاملات پر نظر رکھے ہوئے ہے.
تاہم انہوں نے اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پریس کانفرنس کے محض 2 دن بعد ہی سی این این نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکی حکومت اور خفیہ ایجنسیاں اس بات کی تحقیقات کر رہی ہیں کہ کیا واقعی کورونا وائرس ووہان کی لیبارٹری میں تیار ہوا؟ سی این این نے رپورٹ میں امریکی خفیہ اداروں کے اہلکاروں اور نیشنل سیکیورٹی کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ امریکی حکومت اس بات کی تحقیق کر رہی ہے کہ کیا واقعی کورونا وائرس ووہان کی گوشت مارکیٹ سے نہیں پھیلا بلکہ اسے ممکنہ طور پر کسی لیبارٹری میں تیار کیا گیا؟.
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ اگرچہ امریکی حکومت کے زیادہ تر عہدیداروں کو یقین ہے کہ کورونا وائرس کو لیبارٹری میں تیار نہیں کیا گیا تاہم پھر بھی اب حکومت اور خفیہ ادارے مل کر اس بات کی کھوج لگائیں گے کہ کیا واقعی کورونا وائرس ایک حیاتیاتی ہتھیار ہے. رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت اور خفیہ اداروں کی جانب سے کورونا کی ممکنہ طور پر لیبارٹری میں تیاری کی تحقیقات کے معاملے نے اس وقت تقویت پکڑی جب امریکی صدر کے انتہائی قریبی اور ان کی پارٹی کے کچھ ارکان کانگریس نے ڈونلڈ ٹرمپ پر کورونا وائرس کے حوالے سے ہونے والی تنقید پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس حوالے سے امریکی صدر پر تنقید بے جا ہے.
رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکی حکومت سے منسلک خفیہ ادارے کے عہدیدار نے بتایا کہ خفیہ ادارے کے ماہرین اس بات کی تحقیق کر رہے ہیں کہ کیا واقعی کورونا وائرس ووہان کی لیبارٹری میں تیار ہوا اور اسے اتفاقی طور پر انسانوں میں منتقل ہونے کے لیے چھوڑا گیا. رپورٹ کے مطابق خفیہ ایجنسی کے ایک اور ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ خفیہ اداروں کے ماہرین اس تھیوری پر یقین نہیں رکھتے کہ کورونا کو لیبارٹری میں ہی تیار کیا گیا تاہم خفیہ ایجنسی کے ماہرین یہ بات جاننے کی کوشش کریں گے کہ کہیں لیبارٹری میں کام کرنے والے کسی شخص سے تو کوئی متاثر نہیں ہوا اور وہیں سے اس وبا کی شروعات ہوئی ہو .
دوسری جانب فاکس نیوز نے بھی اپنی رپورٹ میں ذرائع سے بتایا کہ امریکی حکومت اور خفیہ اداروں کے ماہرین کو شک ہے کہ چین نے امریکا کا مقابلہ کرنے کے لیے کورونا وائرس کو لیبارٹری میں تیار کیا، تاہم فی الحال اس حوالے سے کوئی ثبوت نہیں‘فاکس نیوز نے اپنی رپورٹ میں امریکا کے چیئرمین آف جوائنٹ چیفس آف اسٹاف مارک ملی کے حوالے سے بتایا کہ کسی کو اس بات پر تعجب نہیں ہونا چاہیے کہ ہم مذکورہ معاملے کو انتہائی اہمیت کی نظر سے دیکھ رہے ہیں اور ہمیں نہیں پتہ کہ سچائی کیا ہے لیکن ہم اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں.
ماضی میں جہاں کچھ تحقیقات میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ کورونا کا وائرس چین کے شہر ووہان کی گوشت مارکیٹ سے شروع ہوا اور اس حوالے سے دو مختلف تحقیقات میں 2 مختلف دعوے کیے گئے تھے ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ممکنہ طور پر کورونا وائرس 2 اقسام کے سانپوں یعنی چینی کوبرا اور کرایت سے شروع ہوا ہوگا اور پھر اسی مارکیٹ کا دورہ کرنے والے انسانوں میں یہ وائرس سانپوں کے ذریعے داخل ہوا ہوگا یا انہوں نے ان کا گوشت کھایا ہوگا.
اس کے بعد سامنے آنے والی ایک اور تحقیق میں اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ممکنہ طور پر کورونا وائرس چمگادڑ سے شروع ہوا ہوگا تاہم دوسری تحقیق کے ماہرین بھی اس بات پر متفق نظر آئے کہ کورونا شروع ووہان کی گوشت مارکیٹ سے ہی ہوا. مگر مذکورہ تحقیقات کے باوجود دنیا کے عام لوگ، بعض ماہرین اور سیاستدان بھی اس بات کو قبول کرنے کے لیے تیار نہ ہوئے جس وجہ سے اب تک کورونا وائرس کے حوالے سے لوگ پریشانی کا شکار ہیں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے کورونا وائرس کو 11 مارچ 2020 کو عالمی وبا قرار دیا تھا تاہم اس باوجود تاحال اس وبا کے حوالے سے کئی ممالک کے حکمران اور ماہرین مخمصے کا شکار دکھائی دیتے ہیں اور ایسے حکمرانوں اور ماہرین میں امریکی حکام بھی شامل ہیں.
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کورونا کو عالمی وبا قرار دیے جانے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسے چینی وائرس قرار دیتے رہے اور اس وبا کے حوالے سے چین کے خلاف ٹوئٹس بھی کرتے رہے‘امریکا کی جانب سے کورونا کو مسلسل چینی یا ووہان قرار دیے جانے کے بعد چین نے بھی بھی دعویٰ کیا کہ دراصل مذکورہ وائرس کو امریکی فوج ہی چین کے شہر ووہان لائی تھی.
چین نے امریکی سینیٹ کے ایک اجلاس کی کارروائی کی ویڈیو کو بنیاد بناتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ مذکورہ وائرس کو امریکی فوج چین کے شہر ”ووہان“لے کر آئی تھی۔

English translation :



Corona China's Biological Weapons? US launches formal investigation

 The Bill & Melinda Foundation donated a similar virus to the Perbright Institute in England, and then the Corona Corps was developed by the British Institute in the laboratory.  New Discovery of the British Broadcasting Agency


The United States has launched an investigation to link the Corona virus to China, affecting more than 20 million 65,000 people and over 100,000 37,000 people since the epidemic that engulfed 190 countries around the world.  People were killed, but unfortunately so far the world's largest population seems to be suffering from this outbreak.
 Since the outbreak of the outbreak, conspiracies and false theories have been surfaced, while the US and Chinese governments have been blaming each other for the outbreak.  China also accused the US of actually bringing the Corona to their hometown of Wuhan, but such allegations could not be substantiated and all this was limited to mere statements and media reports.
 The well-known US journal "The Washington Post" quoted a top US intelligence agency official as US intelligence experts investigating whether the Corona virus actually developed in Wuhan's laboratory and accidentally killed humans.  According to the report released in the report, another source in the intelligence agency said that although intelligence experts do not believe the theory that Corona was produced in the laboratory.
 However, experts in the intelligence agency will try to find out that no one working in the laboratory has been affected, and the outbreak of the outbreak may have originated in this regard, US news agency Fox News reported in its source.  The US government and intelligence agencies suspect that China prepared the Corona virus in the laboratory to counter the US, but there is currently no evidence in this regard.
 Fox News also claimed in its report that the Chinese government is corrupt in regards to the data shared with the world regarding the Corona virus and that the Chinese government has not been transmitting data transparently.  The Washington Post reported in its special report that US scientists and experts visited Wuhan's aforementioned meat market and Wuhan's Biotechnology Institute two years before the Corona virus began and were seen by experts during the visit.  He sent a detailed account of the items to the US State Department.
 According to the journal, American experts in cooperation with the US Embassy in China, including a visit to Wuhan's meat market, also visited the Wuhan Institute of Virology (WIV), a leading biotechnology company.  The report said that after a visit by US experts, the US embassy in China had sent letters to the US State Department, in which the embassy had raised concerns about the possibility of a virus in Wuhan and an investigation into a biotechnology firm, including the meat market.  However, these posts did not explicitly state that a virus was being manufactured there.
 The Washington Post says that although US experts have expressed concern about the outbreak of the virus in Wuhan in 2018, several US agencies have reported that the Corona virus, which originated in Wuhan in December 2019, will be manufactured in the laboratory.  Not said.  Like the Washington Post, the British Broadcasting Agency said in a special report that there were groups of so-called experts who claimed that the Corona virus developed in the laboratory, but the report stated that the virus was not China.  Rather, it was produced in the Western world, which was later shipped to China. The report states that the group's claim that the well-known charity Bill and Melinda Gates Foundation donated to the Parbright Institute in England to help develop such a virus.  And then the coronation of England was developed in the laboratory.
 The report quoted a group as saying that although the claim was made by many experts as a US and British institution, the claim was made by the British firm not only under the auspices of the Bill and Melinda Gates Fav Nation, but also by the Corona virus.  It was also developed and registered.  According to reports, the same virus was later transferred to Wuhan, the Chinese city, along with other countries, but no authoritative entity is convinced of this claim, and many experts call such claims a conspiracy theory.  US President Donald Trump recently indicated during a press conference that the US government is looking into possible preparation issues in the Corona virus laboratory.
 However, he did not elaborate further, just two days after US President Donald Trump's press conference, CNN claimed in its report that the US government and intelligence agencies were investigating whether Corona was in fact.  The virus developed in Wuhan's laboratory?  The US government is investigating whether the Corona virus did not actually spread to Wuhan's meat market, but possibly to a laboratory, CNN reported, citing US intelligence officials and National Security sources.  I was prepared ?.
 The report claims that although most US government officials believe that the Corona virus was not manufactured in the laboratory, the government and intelligence agencies will now jointly investigate whether the Corona virus is actually a biological weapon.  Is.  According to the report, a possible investigation by the US government and intelligence agencies into Corona's preparation for the laboratory came into force when Congress close to the president and some members of his party handed over the Corona virus to Donald Trump.  He lashed out at the criticism and said that the American president has been criticized in this regard.
 According to the report, a US government-affiliated intelligence agency said that intelligence experts were investigating whether the Corona virus actually developed in Wuhan's lab and left it accidentally transmitted to humans.  went.  According to the report, another source in the intelligence agency said that although intelligence experts do not believe the theory that Corona was produced in the laboratory, secret agency experts will try to find out if working in the laboratory.  And no one was affected by the outbreak of the outbreak.
 Fox News, on the other hand, said in its report that sources in the US government and intelligence agencies suspect that China prepared the Corona virus in the laboratory to counter the US, but there is currently no evidence in this regard.  Fox News reported in its report to US Chairman of the Joint Chiefs of Staff Mark Millie that no one should be surprised that we are seeing the above issue with great importance and we do not know what the truth is.  But we are looking at this issue.
 In the past, some investigations claimed that the Corona virus originated from the meat market in Wuhan, China, and two different investigations made two different claims in this regard.  The virus must have started with 2 types of snakes, namely sugar cobra and karate, and then the humans visiting the same market may have entered through the snakes or eaten their meat.
 Another research that came up was later dismissing the claim that the Corona virus may have originated from the bats, but other research experts also agreed that Corona originated from Wuhan's meat market.  The same happened.  But despite the aforementioned scrutiny, ordinary people, some experts and politicians are not ready to accept the fact that so far people are worried about the Corona virus by the World Health Organization (WHO).  The Corona virus was declared a global outbreak on March 11, 2020, but still the rulers and experts of many countries appear to be suffering from this outbreak, and US rulers and experts are also involved.
 After the World Health Organization declared Corona a global pandemic, US President Donald Trump declared it a Chinese virus and even made tweets against China over the outbreak.  After being given, China also claimed that the US virus was actually brought to Wuhan, China by the US military.
 China based the video of the proceedings of a meeting of the US Senate, claiming that there is a strong possibility that the US military brought the virus to Wuhan, China.

News 4 You 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

دبئی،کورونا کے باعث 10 ہزار پاکستانی نوکریوں/10,000 Pakistani jobs due to Dubai, Corona

کوویڈ 19 کی گنتی پاکستان میں/Quid 19 is counted in Pakistan

پنجاب میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد/ Number of Corona virus patients in Punjab