سیاسی مخالفین تنقید کے سوا کچھ نہیں کرسکتے

سیاسی مخالفین تنقید کے سوا کچھ نہیں کرسکتے ‘وہ جائیدادیں بنانے کے لیے سیاست میں آئے تھے. عمران خان


مشکل وقت کی خاصیت یہ ہے اس میں کچھ لوگ ابھرتے ہیں اور کچھ فنا ہوجاتے ہیں.وزیراعظم کا لاہور میں تقریب سے خطاب.



لاہور( اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 اپریل۔2020ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سیاسی مخالفین تنقید کے سوا کچھ نہیں کرسکتے کیونکہ ہمارے مخالف سیاست میں صرف جائیدادیں بنانے کے لیے آئے‘ وزراءاور اراکین پارلیمنٹ سے کہاکہ آنے والا وقت بڑا مشکل ہے، مشکل وقت کی خاصیت یہ ہے اس میں کچھ
. لوگ ابھرتے ہیں اور کچھ فنا ہوجاتے ہیںاچھے کی امید رکھیں اور بدتر کے لیے تیار رہیں، آپ وزرا اور اراکین اسمبلی میں سے جو بھی اس مشکل وقت میں عوام کے ساتھ کھڑا
ہوا، وہ ان کے ساتھ ہمیشہ کےلیے جڑ جائیں گے
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اچھے کی امید رکھیں اور بدتر کے لیے تیار رہیں، آپ وزرا اور اراکین اسمبلی میں سے جو بھی اس مشکل وقت میں عوام کے ساتھ کھڑا ہوا، وہ ان کے ساتھ ہمیشہ کےلیے جڑ جائیں گے.

عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے مستقبل پر کورونا کے اثرات کیا ہوں گے؟ کوئی نہیں جانتا، اس کے اثر سے نکلنے کے بعد یہ دوبارہ پھیلے گا یا نہیں؟ کوئی نہیں جانتا انہوں نے کہا کہ اپنے حلقوں کے عوام سے رابطہ مضبوط کریں، آپ حکومت میں ہیں، تمام امور آپ ہی کے ذریعے انجام پائیں گے، خدمت کریں تاکہ ہمیشہ کے لیے حلقے کو محفوظ بنالیں.
وزیراعظم نے مزید کہا کہ مخالفین تنقید کے سوا کچھ نہیں کرسکتے، وہ جائیدادیں بنانے کے لیے آئے، جو سیاست دان مال بنانے کےلیے آتا ہے وہ سماجی بہود کے کام نہیں کرسکتا انہوں نے کہا کہ یہ بات اپنے ذہن سے نکال دیں، جس نے اپنی زندگی میں کبھی انسانیت کا نہیں سوچا، وہ ایک دم تبدیل ہوجائےگا اور انسانوں کے بارے میں سوچنے لگے گا. عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ان میں سے تھوڑے سے ہیں جو فلاحی سرگرمیاں کرتے ہیں، مگر کورونا کے باعث آپ کے اچھے مواقع پیدا ہوگئے ہیں، اس کام میں چھٹی نہیں ہے.
قبل ازیں گورنر ہاﺅس میں کورونا ریلیف فنڈ کی ایک تقریب سے خطاب میںانہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف لمبی جنگ لڑنی ہے اور کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ یہ پاکستان میں نہیں پھیلے گا انہوں نے کہا کہ برے وقت میں تو سب ہی اچھے مسلمان ہوتے ہیں لیکن جب دباﺅ پڑتا ہے تو انسان کا اصل پتہ چلتا ہے. انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے ترقی یافتہ ممالک اس آفت اور وبا سے پریشان ہیں، وہ ملک جن کے پاس ہم سے کہیں زیادہ وسائل تھے، کہیں مضبوط ادارے ہیں، وہ صرف اپنے نظام صحت پر اتنا کرچ کرتے ہیں جتنا ہم پورے سال میں اپنے عوام پر خرچ نہیں کرتے وہ بھی اس وقت شدید پریشانی سے دوچار ہیں.
انہوں نے کہا کہ امریکا 2 ہزار ارب ڈالر خرچ کرتا ہے اور ہم نے 8 ارب ڈالر کا اعلان کیا ہے لیکن اس کے باوجود وہاں سسٹم بریک ڈاﺅن ہے یہ ہمارے لیے بہت بڑا امتحان ہے اور انشااللہ جب قوم اس چیلنج سے نکلے گی تو ایک مختلف قوم ہو گی اور یہ وہی بنے گی جس کی وجہ سے یہ قوم بنی تھی اور پاکستان کا قیام عمل میں آیا تھا. وزیر اعظم نے کہا کہ اگر ہم نے اس چیلنج سے نکلنا ہے کہ تو وہ لوگ جن کے پاس وسائل ہیں وہ اپنا حصہ ڈالیں گے، حکومت نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا پیکج دیا ہے اور جیسے جیسے ہم پیسے اکٹھے کریں گے عوام سے، ہم اس کے بعد مزید پیسے دیں گے انہوں نے کہا کہ ہماری ساری کوشش یہ ہے کہ اس لاک ڈاﺅن سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے طبقے کی مدد کریں کیونکہ یہ سارے لوگ اب گھر بیٹھے ہوئے ہیں.
عمران خان نے کہا کہ ہمارے لیے چیلنج یہ ہے کہ کورونا وائرس بھی نہ پھیلے کیونکہ وہ بھی اللہ کی طرف سے عذاب آیا ہوا ہے لیکن ساتھ ساتھ ہمارا یہ نادار طبقہ ہے ہمارے لیے چیلنج یہ ہے کہ ہمارا معاشرہ اس کا کیسے دھیان رکھتا ہے انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہم نے شادیاں، سکول، کھیلوں کے میدان سمیت جہاں بھی لوگ جمع ہوسکتے تھے وہ سب بند کردیا ہے اور دوسری طرف ہم نے اپنے ملک کو اس طرح چلانا ہے کہ جو ہمارے کم از کم 10 کروڑ لوگ اس سے متاثر ہوئے ہیں اور اسی وجہ سے ہم نے کنسٹرکشن انڈسٹری کھول دی ہے کیونکہ اس میں سب سے زیادہ لوگوں کو روزگار مل سکتا ہے.

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

دبئی،کورونا کے باعث 10 ہزار پاکستانی نوکریوں/10,000 Pakistani jobs due to Dubai, Corona

کوویڈ 19 کی گنتی پاکستان میں/Quid 19 is counted in Pakistan

پنجاب میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد/ Number of Corona virus patients in Punjab